Balti aur byana

بالٹی اور بیانیہ 

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے، لگتا ہے خان صاحب کی طبیعت میں افاقہ ہے۔ لگتا ہے کیا مطلب؟ ، افاقہ ہے اور ٹھیک ٹھاک ہے۔ ان کی وہ ٹانگ جو سال بھر سے ”لاعلاج“ چلی آ رہی تھی (کم از کم شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹروں کی رپورٹیں پڑھ کر ایسا ہی لگتا تھا، 9 مئی کو اچانک، فی الفور معجزانہ طور پر ٹھیک ہو گئی۔ اس سے بڑھ کر اور افاقہ کیا ہو سکتا ہے۔ پی ٹی آئی والوں کا یہ دعویٰ درست لگتا ہے کہ خان کے سر پر روحونیاتی بزرگوں کا سایہ ہے، سال بھر کی بیماری چٹکی بجاتے ہی ختم (واضح رہے، یہ چٹکی بجانا محض محاورہ ہے، یہ مت سمجھئے کہ چٹکی رینجرز والوں نے بجائی تھی)۔ 




_________

صرف ٹانگ ہی ٹھیک نہیں ہوئی، ان کی وہ بالٹی بھی رخصت ہوئی جو خان صاحب کی شخصیت کا ”جزو غیر منقسم“ سمجھی جانے لگی تھی۔ ادھر خان صاحب کا نام کسی ٹی وی سکرین پر گونجا، ادھر بالٹی کی تصویر ذہن میں لپکی۔ گہری سیاہ رنگت والی بالٹی۔ کہ جس پر شب ریجور کی پھبتی سوجھی والا مصرعہ فٹ آئے۔ گزشتہ روز خاں صاحب نیب پیشی کے لیے خزاں رسیدہ زماں پارک سے نکلے تو بالٹی ان کے سر پر نہیں تھی۔ 

عوام الناس نے بالٹی کی غیر موجودگی بری طرح محسوس کی جو خاں صاحب کے سر سے ایسے غائب ہوئی کہ جیسے بالٹی نہ ہوئی، امریکی سازش کا بیانیہ ہوا۔ 

صرف بالٹی ہی نہیں ، کچھ اور بھی تھا جو غیر موجود تھا۔ یہ غیر موجودگی لوگوں نے خاص طور سے محسوس کی اور یہ تھے وہ کارکن جو ہمیشہ خان صاحب کے ساتھ نکلتے رہے ہیں لیکن اس بار نہیں نکلے۔ 

خان صاحب زمان پارک سے نکلے تو تنہا تھے۔ سکیورٹی اہلکاران قانونی مشیروں کے سوا کوئی اور ان کے ساتھ نہیں تھا۔ جب نیب آفس پہنچے تب بھی یہی صورتحال تھی اور نیب آفس سے پھر لاہور روانہ ہوئے تو بھی اکیلے ہی تھے۔ 

کارکن کہاں گئے؟۔ جیل جانے والوں کی تعداد تو بہرحال محدود تھی۔ کل پرسوں ہی خان صاحب نے کسی غیر ملکی چینل کو ایک ”فرینڈلی“ انٹرویو میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ ملک کے 99 فیصد عوام ان کے ساتھ ہیں۔ کمال ہے، ننانوے کے ننانوے ہی غائب ؟۔ 

_______

سیانے کہتے آئے ہیں، جو کام تم خود نہ کرتے ہو یا خود نہ کر سکتے ہو، اس کی نصیحت دوسروں کو کبھی مت کرو۔ 

بہرحال خان صاحب نے ایک روز پہلے خطاب کیا، چند قریبی سن رہے تھے۔ یکایک ایک نے نعرہ لگایا امریکی غلامی نامنظور۔ 

خان صاحب نے اسے فوراً جھڑک دیا اور کہا، کبھی عقل سے کام لے لیا کرو۔ سیانے کہتے آئے ہیں کہ….خیر، جانے دیں۔ 

_______

امریکہ فرانس برطانیہ کے تین چار میڈیا ذرائع کو خان صاحب نے انٹرویو دئیے ہیں۔ ہر انٹرویو کا خلاصہ یہی ہے کہ پاک فوج نے ان کے خلاف سازش کی، ان کی حکومت ختم کرا لی، اب امریکہ کو چاہیے کہ وہ خان صاحب کی مدد کرے۔ خان صاحب نے بار بار یہ تاکید بھی کی کہ پاکستان کی فوج بہت طاقتور ہے۔ یہ نشاندہی بار بار کرنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟…. شاید وہ امریکہ کو یہ بتا رہے تھے کہ ہلکی پھلکی آواز بلند کرنے سے مدعا پورا نہیں ہو گا، زور دار احتجاج کرنا ہو گا تاکہ پاک فوج دباﺅ میں آئے اور مجھے پھر سے کرسی پر تشریف فرما کر دے۔ 

فی الوقت امریکہ کی طرف سے کوئی آواز بلند نہیں ہو رہی۔ ہاں ، سابق حکمران جماعت کے بہت سے ارکان کا نگرس و سنیٹر آواز بلند کر رہے ہیں جو نتیجہ خیز ہونے سے بہت دور ہے۔ حکمران جماعت اور حکومت کچھ کرے تو بات بنے لیکن وہ تو کچھ بھی نہیں کر رہی۔ 

لگتا ہے، خان صاحب نے ”امریکی سازش اور سائفر“ والا بیانیہ عارضی طور پر واپس لیا ہے وہ کچھ دن اور انتظار کریں گے، امریکہ سے حوصلہ افزا جواب نہ ملا تو یہ واپس لیا گیا بیانیہ پھر سے واپس آ سکتا ہے۔ ۔ لیکن اس صورت میں بھی پاکستان کے اندر سے ”ہم لے کے رہیں گے آزادی، تیرا باپ بھی دے گا آزادی“ کے نعرے لگانے والوں کوڈ ھونڈنا پڑے گا۔ چراغِ رخ زیبا لے کر 

_______

ادھر پی ٹی آئی کا پیڑ جھڑتا جا رہا ہے۔ معمولاً تو پیڑوں کے پتے ہی چھڑا کرتے ہیں لیکن یہاں عجب ماجرا ہوا ہے، شاخیں اور ٹہنیاں جھڑنے لگی ہیں۔ 

سلسلہ جاری رہا تو ٹنڈ منڈ تنا ہی رہ جائے گا اور ایسے تنے پھر سے ہرے نہیں ہوا کرتے، انہیں آرا مشین ہی لے جایا جاتا ہے۔ 

_______

اور ایک ٹہنا تو ایسا جھڑا ہے کہ پی ٹی آئی سے زیادہ پرویز الٰہی کا پیڑ ہی ننگا بچا ہو گیا ہے، پرویز الٰہی کے پیڑ کا یہ واحد ٹہنا تھا۔ وجاہت حسین نامی اس ٹہنے نے جھڑنے کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ اس گھرانے کے آنگن میں ہرا ہونا پسند کرے گا جسے پرویز الٰہی اپنا سب سے بڑا دشمن گھرانہ گردانتے ہیں۔ وجاہت حسین نے کہا کہ وہ اگلے انتخابات میں مسلم لیگ ن سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔ پرویز الٰہی کا شجر گویا سوکھ گیا۔ اگرچہ ان کا ایک نونہال خیر سے سلامت ہے لیکن وہ یہاں سے بہت دور سپین میں عوامی خدمت گاری کر رہا ہے اور وطن واپسی کا کوئی ارادہ نہیں۔ ظاہر ہے، جس کے ایک کھرب سے بھی زیادہ اثاثے سپین میں ہوں، وہ پاکستان لوٹنے کا سوچے بھی کیوں۔ لگتا ہے، ناتواں بڑھاپے کا سفر پرویز الٰہی کو اب اکیلے ہی کاٹنا پڑے گا

Leave a Reply