Pyary Nabi S.A.W ki pyari pyari batein

!!!!!!پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کی پیاری پیاری باتیں

ابی طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے آپ کو کسی چیز کے ساتھ مخصوص فرمایا ہے تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے ہمیں کسی ایسی چیز کے ساتھ مخصوص نہیں فرمایا کہ جو باقی تمام لوگوں سے نہ فرمایا ہو سوائے اس کے کہ چند باتیں میری تلوار کے نیام میں ہیں راوی کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک کاغذ نکالا جس میں یہ لکھا ہوا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو ایسے آدمی پر کہ جو اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کے لئے تعظیما جانور ذبح کرے اور اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو ایسے آدمی پر کہ جو آدمی زمین کے نشان چوری کرے اور اللہ کی لعنت ہو ایسے آدمی پر کہ جو اپنے والدین پر لعنت کرے اور اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو ایسے آدمی پر کہ جو کسی بدعتی کو ٹھکانہ دے۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا جس آدمی کے پاس (قربانی کا جانور) ذبح کرنے کے لئے ہو تو جب وہ ذی الحجہ کا چاند دیکھ لے تو وہ اس وقت تک اپنے بالوں اور ناخنوں کو نہ کٹوائے جب تک کہ قربانی نہ کر لے۔ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایا تم میں سے جو آدمی قربانی کرے تو تین دنوں کے بعد اس کے گھر میں اس کی قربانی میں سے کچھ بھی نہ رہے تو جب اگلا سال آیا تو صحابہ ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کیا ہم اس طرح کریں جس طرح پچھلے سال کیا تھا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایا نہیں کیونکہ اس سال ضرورت مند لوگ تھے تو میں نے چاہا کہ قربانیوں کے گوشت میں سے ان کو بھی مل جائے۔




حضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایا میں نے تمہیں قبروں کی زیارت کرنے سے منع کیا تھا تو اب تم قبروں کی زیارت کرلیا کرو اور میں نے تمہیں تین دنوں سے زیادہ قربانیوں کا گوشت کھانے سے روکا تھا اب تم گوشت روکے رکھو جب تک تم چاہو اور میں نے تمہیں سوائے مشکیزے کے تمام برتنوں میں نبیذ کے استعمال سے روکا تھا تو اب تم تمام برتنوں میں پی لیا کرو اور نشے والی چیزیں نہ پیا کرو۔ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا اے مدینہ والو تم قربانیوں کا گوشت تین دنوں سے زیادہ نہ کھاو¿ اور ابن مثنی کی روایت میں تین دنوں کا ذکر ہے صحابہ ؓ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم سے اس کی شکایت کی کہ ان کے عیال اور نوکر چاکر ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایا تم کھاو¿ بھی اور کھلاو¿ بھی اور جمع بھی کرلو یا رکھ چھوڑو ابن مثنی کہتے ہیں کہ ان لفظوں میں عبدالاعلی کو شک ہے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم قربانیوں کا گوشت تین دنوں سے زیادہ نہیں رکھتے تھے تو پھر ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے حکم فرمایا کہ ہم ان قربانیوں کے گوشت میں سے زادراہ بنائیں اور تین دن سے زیادہ کھا سکتے ہیں۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ منیٰ کے مقام پر ہم اپنی قربانیوں کا گوشت تین دنوں سے زیادہ نہیں کھاتے تھے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے ہمیں اجازت عطاء فرما دی اور ارشاد فرمایا تم کھاو¿ اور زادراہ بناو¿ اور جمع کرو۔ میں نے حضرت عطاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ بھی فرمایا کہ یہاں تک کہ ہم مدینہ منورہ میں آگئے انہوں نے کہا ہاں۔

عبداللہ بن واقد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے تین دنوں کے بعد قربانیوں کا گوشت کھانے سے منع فرمایا ہے حضرت عبداللہ بن ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ عبداللہ بن واقد نے سچ کہا ہے میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو فرماتے ہوئے سنا آپ فرماتی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کے زمانہ مبارک میں عیدالاضحی کے موقع پر کچھ دیہاتی لوگ آگئے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایا قربانیوں کا گوشت تین دنوں کی مقدار میں رکھو پھر جو بچے اسے صدقہ کردو پھر اس کے بعد صحابہ کرامؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم لوگ اپنی قربانیوں کی کھالوں سے مشکیزے بناتے ہیں اور ان میں چربی بھی پگھلاتے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایا کہ اور اب کیا ہوگیا ہے؟ صحابہؓ نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے تین دنوں کے بعد قربانیوں کا گوشت کھانے سے منع فرما دیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایا میں نے ان ضرورت مندوں کی وجہ سے جو اس وقت آگئے تھے تمہیں منع کیا تھا لہذا اب کھاو¿ اور کچھ چھوڑ دو اور صدقہ کرو۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے ایک ایسا سینگ والا دنبہ لانے کا حکم فرمایا کہ جو سیاہی میں چلتا ہو اور سیاہی میں باٹھ ہو اور سیاہی میں دیکھتا ہو اور ایسا ہی دنبہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کی خدمت میں لایا گیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم اس کی قربانی کریںآپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا اے عائشہ چھری لاو¿ پھر آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے چھری پکڑی اور دنبے کو پکڑ کا اسے لٹا دیا پھر اسے ذبح فرما دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایا (ترجمہ ) اے اللہ محمد کی طرف سے اور محمد کی آل کی طرف سے اور محمد کی امت کی طرف سے یہ قربانی قبول فرما پھر آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے اسی طرح قربانی فرمائی۔

اللہ تعالیٰ ہمیں قربانی کرنے قربانی کا گوشت زیادہ سے زیادہ ضرورت مندوں تک پہنچانے، قربانی میں نمود و نمائش سے بچائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کی سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین

Leave a Reply