Mushkil waqt guzar gya!

!مشکل وقت گزر گیا




سیاسی ، معاشی اور دہشت گردی کے بحرانوں میں گھری ہوئی قوم کیلئے یہ امید کا پیغام ہے کہ 45 ہزار میٹرک ٹن سستا روسی خام تیل لے کر پہلا جہاز کراچی پہنچ گیا ہے اور مزید 50ہزار میٹرک ٹن کی کھیپ آئندہ ہفتے پہنچ جائے گی۔ سستے،موخر ادائیگی اور پرکشش ڈسکائونٹ کے ساتھ ملنے والے اس تیل سے توانائی کے اخراجات کی بچت کے علاوہ زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے بجا کہا ہے کہ اس پیش رفت کے ساتھ انہوں نے قوم سے کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے۔یہ تبدیلی کا دن ہے کیونکہ ملک اقتصادی ترقی، سستی توانائی اور انرجی سکیورٹی کی طرف ایک قدم اور آگے بڑھ رہا ہے۔ اس سے پاکستان اور روس کے تعلقات کا نیا دور بھی شروع ہو گا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوگی اور مہنگائی پر قابو پانے کی راہ ہموار ہو گی۔ وزیر اعظم نے غیر ملکی میڈیا سے انٹرویو، لاہور میں سپورٹس کمپلیکس کی افتتاحی تقریب اور پارٹی رہنمائوں سے گفتگو میں بھی ملک کو درپیش بحرانوں کے حوالےسے یہ امید افزا پیغام دیا ہے کہ مشکل وقت گزر گیا۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں، بڑے چیلنجز کے باوجود وفاقی بجٹ میں حکومت نے عوام کو جتنا ممکن ہو سکا ریلیف دیا ہے اور مزید دے گی۔آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں اس لئے امید ہے کہ قرضے کی اگلی قسط کے اجرا کیلئے معاہدہ اسی مہینے ہو جائے گالیکن تاخیر ہوئی تو نئی حکمت عملی بنا کر قوم کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے انتخابات ضروری ہیں۔ الیکشن کمیشن تاریخ کا اعلان کرے۔ ہم اس کی پابندی کریں گے۔9مئی کے دلخراش واقعات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شرپسندوں کو ایسی سزا ملے گی کہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہیں کر سکے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دئیے بغیر اس خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اقوام متحدہ شمالی آئر لینڈ ، سوڈان ، انڈونیشیا اور بلقان کے مسائل حل کر سکتی ہے تو کشمیر کا مسئلہ بھی حل کرنا چاہئے۔ روسی تیل کی خریداری کے علاوہ ملک کے اقتصادی مسائل حل کرنے کیلئے موجودہ حکومت پوری سنجیدگی اور صبر وتحمل کے ساتھ جو اقدامات کر رہی ہے اس کی کئی بین الاقوامی تحقیقی اداروں نے بھی تعریف کی ہے۔ روپے کی قد ر مسلسل گرنے سے مہنگائی کا جو طوفان آیا تھا اگرچہ اس پر قابو نہیں پایا جاسکا مگر وفاقی بجٹ میں جن مراعات اور ترغیبات کا اعلان کیا گیا ہے ان کے نتیجے میں تاخیر سے ہی سہی، اشیائے ضرورت تک عام آدمی کی رسائی بڑی حد تک ممکن ہو جائے گی اور اخراجات میں بچت سے معاشی ابتری دور کرنے میں مدد ملے گی۔ایسے ہی اقدامات کے مدنظر وزیر اعظم نے قوم کو نوید دی ہے کہ مشکل وقت گزر گیا ۔ اس حوالے سے سستے روسی تیل کی آمد پاک روس تعلقات میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔ اس سے مغرب اور مشرق دونوں سمت پاکستان کے بیرونی تعلقات میں توازن پیدا ہو گا۔ عرب ممالک اور سنٹرل ایشیا کے ملکوں سے پہلے ہی باہمی تعاون بڑھایا جا رہا ہے۔ بعض ملکوں سے ڈالر کی بجائے مقامی کرنسی میں لین دین اور بارٹر ٹریڈ کے معاہدے اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ برآمدی صنعتوں کو مراعات دینے اور درآمدات میں کمی سے ادائیگیوں کا توازن درست ہو سکتا ہے۔ اس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو کم ہو گا۔ اوورسیز پاکستانیوں کو ترسیلات زر کیلئے جو ترغیبات دی گئی ہیں ان کے نتائج بھی مثبت ہوں گے۔ انتخابات وقت پر ہو جاتے ہیں تو سیاسی استحکام کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے اس لئے وزیر اعظم کی یہ توقع بے جا نہیں کہ مشکلات بتدریج ختم ہو جائیں گی اور ملک ایک بار پھر ترقی و استحکام کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔

Leave a Reply